Pages

Tuesday 6 November 2018

اِک سوچ عقل سے پھسل گئی



Yousaf Bashir Qureshi Poetry

Ik Sooch Aqal Sy Phisal Gai (Remixed) | Best Urdu Poetry | Yusuf Bashir Qureshi | Ali Hamdani

اِک سوچ عقل سے پھسل گئی
مجھے یاد تھی کےبدل گئ
میری سوچ تھی کے وہ خواب تھا
میری زندگی کا حساب تھا
میری جستجو کے بر عکس تھی
میری مشکلوں کا وہ عکس تھی
مجھے یاد ہو تو وہ سوچ تھی
جو نہ یاد ہو تو گُمان تھا
مجھے بیٹھے بیٹھے گُماں ہوا
گُماں نہیں تھا وہ خُدا تھا
میری سوچ نہیں تھی-خُدا تھا وہ
وہ خُدا کے جس نے زباں،دِل دیا جان دی
وہ زباں کے جسے نا چلا سکیں
وہی دِل جسے نا منا سکیں
وہی جاں جسے نا لگا سکیں
کبھی مل تو تُجھے بتا ئیں ہم
تُجھے اس طرح سےستائیں ہم
تیرا عشق تُجھ سے چھین کر
تُجھے مے پِلا کے رُلائیں ہم
تُجھ درد دوں تو نہ سہے َسکے
تُجھے دوں زُباں تو نا کہے سَکے
تُجھے دوں مکاں تو نہ رہے سَکے
تُجھے مشکلوں میں گِھرا کر
میں کوئی ایسا رستا نکال دوں
تیرے درد کی میں دوا کروں
کسی غرض کے میں سوّا کروں
تُجھے ہر نظر پے عُبور دوں
تُجھے زندگی کا شعور دوں
کبھی مل بھی جائیں گے غم نہ کر
ہم گر بھی جائیں گے غم نہ کر
تیرے ایک ہونے میں شَک نہیں
میری نِیّتوں کو تُو صاف کر
تیری شان میں بھی کَمّی نہیں
میرے اس کلام کو تُو معاف کر..

No comments:

Post a Comment