مایوس تو ہوں وعدے سے ترے
کچھ آس نہیں کچھ آس بھی ہے
میں اپنے خیالوں کے صدقے
تو پاس نہیں اور پاس بھی ہے
ہم نے تو خوشی مانگی تھی مگر
جو تو نے دیا اچھا ہی دیا
جس غم کا تعلق ہو تجھ سے
وہ راس نہیں اور راس بھی ہے
پلکوں پہ لرزتے اشکوں میں
تصویر جھلکتی ہے تیری
No comments:
Post a Comment