Pages

Tuesday, 11 June 2019

دل میں اترتا جاتا ہے اس کا کہا ہوا چاہے وہ شخص میری زباں بولتا نہیں

کس نے کہا کہ چپ ہوں میاں بولتا نہیں
جب آگ بولتی ہو دھواں بولتا نہیں
رستے کی بات غور سے سنتا ہوں اس لیے
رہ میں کسی سے ہم سفراں بولتا نہیں
یوں تو ہر ایک شخص کا اپنا ہی شور ہے
لیکن کسی سے کوئی یہاں بولتا نہیں
بس یوں ہی پوچھتا ہوں مکینوں کا حال چال
برسوں سے بند ہے یہ مکاں بولتا نہیں
سر کھا لیا ہے دل نے مرا بول بول کر
کہتا ہوں میں جہاں پہ وہاں بولتا نہیں
کتنی ہی داستانیں سناتا ہے لہر لہر
کہنے کو یوں تو آب رواں بولتا نہیں
دل میں اترتا جاتا ہے اس کا کہا ہوا
چاہے وہ شخص میری زباں بولتا نہیں

No comments:

Post a Comment