Pages

Tuesday, 24 April 2018

تھا ضبط بہت مشکل اس سیل معانی کا ---- کہہ ڈالے قلندر نے اسرار کتاب آخر


افلاک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر 

کرتے ہیں خطاب آخر اٹھتے ہیں حجاب آخر 

احوال محبت میں کچھ فرق نہیں ایسا 

سوز و تب و تاب اول سوز و تب و تاب آخر 

میں تجھ کو بتاتا ہوں تقدیر امم کیا ہے 

شمشیر و سناں اول طاؤس و رباب آخر 

مے خانۂ یورپ کے دستور نرالے ہیں 

لاتے ہیں سرور اول دیتے ہیں شراب آخر 

کیا دبدبۂ نادر کیا شوکت تیموری 

ہو جاتے ہیں سب دفتر غرق مے ناب آخر 

خلوت کی گھڑی گزری جلوت کی گھڑی آئی 

چھٹنے کو ہے بجلی سے آغوش سحاب آخر 

تھا ضبط بہت مشکل اس سیل معانی کا 

کہہ ڈالے قلندر نے اسرار کتاب آخر 

علامہ اقبال
ALLAMA IQBAL
1877-1938
Lahore

No comments:

Post a Comment